پاکستان اور بھارت کے درمیان محدود جنگ کا تصور کہ جس میں حالات جوہری جنگ کے نہج تک نہ پہنچیں، انتہائی خطرناک ہے جبکہ ایسی صورت حال سے ہر صورت بچنا ہوگا۔
پاکستانی حکام، کابل کو پہلے ہی خبردار کر چکے تھے کہ اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر کوئی بڑا حملہ ہوا تو وہ جوابی کارروائی کریں گے اور اموات کو درگزر نہیں کیا جائے گا۔
بار بار شہروں اور کاروباروں کی بندش، انٹرنیٹ پر پابندیاں اور سڑکوں پر جگہ جگہ موجود کنٹینرز عالمی سطح پر تاثر دیتے ہیں کہ پاکستان ایک غیرمستحکم اور غیر محفوظ ملک ہے۔
حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے اتحادی ایران کا مؤقف انتہائی اہم ہوگا کیونکہ اب تک ایران نے تحمل سے کام لیا ہے لیکن اسرائیل کے ایک اور ریڈ لائن عبور کرنے پر ایران کا ردعمل کیا ہوگا؟
2024ء میں دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں انتخابات کا انعقاد ہوگا جن میں 4 ارب سے زائد لوگ بیلٹ باکس پر اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کریں گے، ان انتخابات کے عالمی منظرنامے پر کیا اثرات ہوں گے؟
عالمی قوتیں جو حالات بدلنے کا اختیار رکھتی ہیں، وہ اسرائیل کی غیرمشروط حمایت میں اس قدر اندھی ہوچکی ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے دعوے کے برعکس عمل کر رہی ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات پر بدستور غیریقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اگرچہ عملی مسائل پر سفارتی مصروفیات وقفے وقفے سے جاری رہتی ہیں لیکن اس کے باوجود برف پگھلنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔